Tuesday, September 10, 2019

محترمہ کلثوم نوازکی یادمیں



وقت کیسے گزرتا جاتا ہے نہ کسی کا انتظار کرتا ہے نہ کسی کو مہلت دیتا ہے۔بے لگام گھوڑے کی طرح سرپٹ دوڑے چلا جاتا ہے۔کبھی یہ ہمیں خوشیوں سے ہمکنار کرتا ہے اور کبھی ہمارے دامن میں گہری اداسیاں چھوڑے جاتا ہے ۔اسکی قدرو قیمت اسکے گزرنے کے بعد ہی معلوم ہوتی ہے۔۔۔۔وقت کی ستم ظریفیاں سہتے بہت سے جواں ہشاش بشاش لوگ کیسے ضعف و اجل کا شکار ہو جاتے ہیں۔۔۔۔
 آج میں ذکر کرونگی محترمہ کلثوم نواز صاحبہ کو جنہوں نے آج ہی کے دن اپنی جان ، جان آفریں کے سپرد کر دی۔۔۔ایک طویل بیماری سے جنگ لڑتے ہوئے آخر وہ ہار گئیں اور اجل جیت گئی۔۔۔۔بیماری کی شدت  اور اپنے پیاروں  سے دوری کے غم نے انکی عمر  کو مذید مختصر کر دیا۔۔۔۔ اپنے عزیز از جان شوہر جنکے ساتھ ہر دم ہر پل وہ  موجود رہتی تھیں ۔۔ان سے دوری کے دکھ نے انکی بیماری کی شدت کو بڑھا دیا اور آخرکئی دن  زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔۔۔۔

انکی بیماری کے دوران بہت سے معزز لوگوں کی زبان سے انکی بیماری کو ڈرامہ اور ڈھونگ کہے جانے نے مجھے نہ صرف افسردہ کیا بلکہ بہت حیران کیا کہ کیا لوگ اتنے شقی القلب بھی ہو سکتے ہیں۔۔۔اتنے ظالم ۔۔اتنے کٹھور اور اتنے سنگدل کہ ایک عورت جو موت و زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہے اسکو آپ ان الفاظ سے نواز رہے ہیں۔۔۔۔سچ بتاوُں تو میرا ان سوکالڈ مہذب اور تعلیم یافتہ لوگوں سے اعتبار ہی اٹھ گیا۔۔۔۔ بات پارٹی بازی یا اختلاف کی نہیں ہوتی کبھی کبھی اخلاقیات کی بھی ہوتی ہے ۔۔کیا یہی ہماری اخلاقیات رہ گئی  ہیں کہ ہم بے بس لوگوں کا اس طریقے سے استہزا کریں ۔۔۔۔ مذاق اڑائیں۔
مرنا سب نے ہی ہے تو کیوں بندہ ایسی باتیں کر کے اپنی اصلیت دوسروں پر عیاں کرے۔۔۔۔بہرحال ضمناً ایک بات یاد آگئی تو تذکرہ کر دیا  ۔۔۔
تھوڑی سی بات کرونگی محترمہ کی شخصیت کے حوالے سے۔۔۔مرحومہ ایک نیک خاتون تھیں۔اپنےپرائے ،دوست دشمن ، حریف حلیف سب انکے اخلاق کے گن گاتے تھے ۔۔۔ وہ سراپا شفیق تھیں۔۔۔ہنستا مسکراتا شاداب چہرہ ۔۔۔۔جیسے انکا باطن انکے ظاہر سے جھلکتا تھا۔۔۔ان سے اک مامتا کی مہک آتی تھی۔۔۔۔جب وہ پہلی بار میاں صاب کی گرفتاری کے زمانے میں نکلیں تو بڑی شفقت اور اخلاص سے پارٹی کے لوگوں سے ملیں۔۔۔۔اور جب وہی لوگ ان سے بعد میں بھی ملتے تو  ان سے اسی خلوص اور محبت سے پیش آتیں۔۔۔۔بہت سے پارٹی ورکرز مرد و خواتین انکے اخلاق کے گن گاتے نظر آتے ہیں۔۔۔یہ انکا اخلاق ہی تھا کہ انکی وفات پہ انکےحریفوں نے بھی ازحد افسوس کا اظہار کیا۔۔۔۔محترمہ تو اس دنیا میں نہیں رہیں لیکن ان کا نام ہمیشہ اچھے الفاظ میں لیا جاتا رہے گا ۔۔ میری یہ تحریر میری طرف سے مرحومہ کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔۔۔۔۔اللہ کریم انکے درجات بلند فرمائیں آمین۔۔۔

تحریر
آمنہ سردار

No comments:

Post a Comment